حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام، خیبر پختونخواہ پاکستان مولانا احمد علی درویش نے وحدت کانفرنس کے موقع پر حوزہ نیوز کے نمائندہ سے گفتگو کی ہے۔ جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
حوزہ: آج پوری دنیا اتحاد کی ضرورت کو محسوس کر رہی ہے ۔ اس میں سب سے بڑا رول ہوتا ہے ہمارے علماء کا ، دانشوروں کا ، مفکرین کا۔ چونکہ ان کا رابطہ عوام سے بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ اس میں بہر حال پاکستان میں علماء کی کیا خدمات رہی ہیں ؟ اور کون سے ایسے عناصر ہیں جو اس میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور یہ جو عناصر رکاوٹ بن رہے ہیں اس کو دور کرنے کے لئے آپ کیا کہنا چاہیں گے؟
مولانا احمد علی درویش : امت مسلمہ کی وحدت میں علماء کا جو کردار ہے وہ میرے خیال میں سب سے زیادہ اہم ہے۔ کیونکہ عوام کے ساتھ علماء زیادہ رابطہ میں ہوتے ہیں چاہے جمعہ کا خطبہ میں وعظ و نصیحت ہو یا تبلیغ کا میدان۔ تو اس لحاظ سے علماء کرام پر زیادہ سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امت مسلمہ کے اتحاد پر زیادہ سے زیادہ تاکید کریں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے مسلم معاشروں میں سامراجی اور استعماری قوتیں کبھی بھی یہ نہیں چاہتیں کہ مسلمان متحد رہیں چونکہ جب وہ متحد ہو جائیں گے تو ان استعماری قوتوں کا غلبہ ختم ہو گا لہذا وہ امتِ اسلامی میں تفرقہ ڈالنے کے لئے فروعی اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔
علماء کو چاہئے کہ وہ عوام میں شعور پیدا کریں تاکہ وہ ان فروعی اختلافات سے دور رہیں باقی علماء کرام پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اس ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے اس پر کام بھی کرتے ہیں، اختلافی مسائل کو پسِ پشت ڈالتے ہیں اور امت کے اجتماعی مسائل کو مدنظر رکھتے ہیں۔ امت مسلمہ کے جو مسائل ہیں، جہاں مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں وہ ان کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ جیسا کی کشمیر میں آئے روز ظلم ہو رہا ہے، بیسیوں بے گناہ لوگ شہید کر دئے گئے ہیں، اسی طرح فلسطین، برما اور دیگر مسلمان مظلوم ممالک کی مدد میں علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں اور ان مظلوموں کی آواز لوگوں تک پہنچائیں اور امت مسلمہ کو متفق کریں۔ جب تک امت متفق نہیں ہو گی تو اسلامی معاشرہ بھی آئے روز پستی کی ہی طرف جائے گا۔